5
بِیوہ، بُزرگ اَور غُلام
1 کسی عمر رسیدہ شخص کو سختی سے نہ ڈانٹنا، بَلکہ اُسے اَپنا باپ سمجھ کر نصیحت دے اَور جَوانوں کو بھائیوں کی طرح سمجھا۔
2 اَور بُزرگ عورتوں کو ماں اَور جَوان خواتین کو پاکیزگی سے بہن جان کر سمجھا۔
3 اُن بیواؤں کی جو سچ مُچ ضروُرت مند ہیں، اُن کی مُناسب دیکھ بھال کر۔
4 اَور اگر کسی بِیوہ کے لڑکے یا پوتے ہوں تو اُن کی پہلی ذمّہ داری اَپنے گھر والوں کے تئیں اَپنا فرائض پہچانتے ہُوئے خُدا کا بندہ بننا سیکھیں اِس طرح اَپنے والدین اَور دادا دادی کے حق اَدا کرنا سیکھیں کیونکہ یہ خُدا کی نظر میں پسندِیدہ ہے۔
5 جو عورت واقعی ضروُرت مند بِیوہ ہے اَور اُس کا کویٔی نہیں ہے اَور وہ خُدا پر اُمّید رکھتی ہے، اَور رات دِن خُدا کے ساتھ دعاؤں اَور اِلتجاؤں میں مشغُول رہتی ہے۔
6 لیکن جو بِیوہ عیّاشی میں زندگی گزارتی ہے وہ جیتے جی مُردہ ہے۔
7 اِن ہدایات کو لوگوں کو دے تاکہ کویٔی اُن پر کھُلے عام اُنگلی نہ اُٹھا سکے۔
8 جو شخص اَپنے عزیزوں کی، اَور خاص کر اَپنے گھرانے کی خبرگیری نہیں کرتا، تو وہ ایمان کا مُنکر ہے اَور بےاِعتقادوں سے بھی بدتر ہے۔
9 جِس بِیوہ کی عمر ساٹھ بَرس سے زِیادہ ہو اُسی کا نام بیواؤں کی فہرست میں درج کیا جائے اَور لازِم ہے کہ وہ ایک ہی شوہر کی بیوی رہی ہو۔
10 اَور وہ نیک کام کرنے میں مشہُور رہی ہو، اَور اُس نے اَپنے بچّوں کی تربّیت کی ہو، پردیسیوں کی مہمان نوازی کی ہو، مُقدّسین کے پاؤں دھوئے ہوں، مُصیبت زدوں کی مدد کی ہو اَور ہر نیک کام کرنے میں مشغُول رہی ہو۔
11 مگر جَوان بیواؤں کو اِس فہرست میں شامل نہ کرنا کیونکہ جَب اُن کی جِسمانی خواہشات اُن پر غالب آتی ہیں تو وہ المسیح سے دُور ہوکر پھر سے بیاہ کرنا چاہتی ہیں۔
12 یُوں وہ خُود عدالتی سزا کے لائق ٹھہرتی ہیں کیونکہ اُنہُوں نے المسیح سے کیٔے گیٔے اَپنے پہلے عہد کو توڑ دیا۔
13 اِس کے علاوہ وہ کاہل ہو جاتی ہیں اَور گھر گھر پِھرتی رہتی ہیں، وہ نہ صِرف کاہل بَن جاتی ہیں بَلکہ بَک بَک کرتی رہتی ہیں اَور دُوسروں کے مُعاملوں میں دخل دیتی ہیں اَور فالتو باتیں کرتی رہتی ہیں۔
14 اِس لیٔے میں جَوان بیواؤں کو مشورہ دیتا ہُوں کہ وہ بیاہ کریں، اُن کے اَولاد ہوں، اَور اَپنا گھر بار سنبھالیں اَور کسی مُخالف کو موقع نہ دیں کہ وہ اُنہیں بدنام کرتا پھرے۔
15 اصل میں بعض بیوائیں گُمراہ ہوکر شیطان کی پیروی کرنے لگی ہیں۔
16 اگر کسی مُومِن خاتُون کے گھر میں بیوائیں ہوں تو وہ اُن کی مدد کرے تاکہ جماعت پر اُن کا بوجھ نہ پڑے تاکہ جماعت اُن کی مدد کر سکے جو واقعی بے سہارا ہیں۔
17 جو بُزرگ جماعت کی رہنمائی کا کام اَچھّی طرح سے کرتے ہیں، خاص کر وہ جو کلام سُناتے اَور تعلیم دیتے ہیں، اُنہیں دُگنی عزّت کے لائق سمجھا جائے۔
18 کیونکہ کِتاب مُقدّس کا بَیان ہے، ”گاہتے وقت بَیل کا مُنہ نہ باندھنا،“ اَور یہ بھی ”مزدُور اَپنی مزدُوری کا حقدار ہے۔“
19 اگر کسی پاسبان پر اِلزام لگایا جاتا ہے تو دو یا تین گواہوں کے بغیر تصدیق کیٔے؛ اُن پر غور نہ کر۔
20 مگر گُناہ کرنے والے پاسبان کو سَب کے سامنے ملامت کر، تاکہ دُوسرے اَیسی حرکت کرنے سے خوف کھایٔیں۔
21 مَیں خُداتعالیٰ اَور المسیح یِسوعؔ کو اَور برگُزیدہ فرشتوں کو گواہ مان کر تُجھے تاکید کرتا ہُوں کہ اِن ہدایات پر بغیر تعصُّب اَور طرفداری کیٔے عَمل کرنا۔
22 کسی شخص کو مخصُوص کرنے کے واسطے اُس پر ہاتھ رکھنے میں جلدی نہ کرنا اَور نہ دُوسروں کے گُناہوں میں شریک ہونا۔ اَپنے آپ کو پاک رکھنا۔
23 آئندہ کو صِرف پانی ہی نہ پیا کر بَلکہ اکثر بیمار پڑنے اَور تیرے معدہ کے ٹھیک نہ رہنے کے سبب سے تھوڑی سِی مَے بھی پی لیا کر۔
24 بعض لوگوں کے گُناہ اُن کے عدالت مَیں حاضِر ہونے سے پہلے ہی ظاہر ہو جاتے ہیں اَور بعض کے گُناہ بعد میں۔
25 اِسی طرح بعض لوگوں کے نیک کام بھی ظاہر ہو جاتے ہیں مگر بعض نہیں ہوتے، لیکن وہ ہمیشہ تک چھپایٔے بھی نہیں جا سکتے۔